کلمۂ توحید کو ہے آسرا عباسؑ کا
نام صبح و شام لیں شاہِؑ ہدا عباسؑ کا
چند لفظوں میں لکھوں جو ترجمہ عباسؑ کا
مثلِ شیرِ کبریاؑ جلوہ رہا عباسؑ کا
آ گئے تھے پنجتنؑ جب چادرِ تطہیر میں
چادرِ تطہیر میں بھی نور تھا عباسؑ کا
اس طرح کرنا اطاعت حضرتِ شبیرؑ کی
لوگ کہدیں چل رہا ہے راستہ عباسؑ کا
دو جہاں میں آل ہیں اللّٰہ کی آلِ نبیﷺ
ہے دعائے مرتضیٰؑ سے سلسلہ عباسؑ کا
جس گھڑی آغوش میں خورشیدِ دیںؑ نے ہے لیا
مثلِ حیدرؑ چاند سا چہرہ کِھلا عباسؑ کا
با وُضو دریا کی موجیں چومتی ہیں نقشِ پا
زندگی یوں ان کو بخشے نقشِ پا عباسؑ کا
پوچھتے صائب سے کیا ہو نورِ محفل کا سبب
بزمِ مدحت میں چھڑا ہے تذکرہ عباسؑ کا۔

0
49