جو شہکارِ قدرت شہے دو سریٰ ہیں
وہ محبوبِ داور دہر کی بنا ہیں
صفِ انبیا میں وہ ہیں سب سے اولیٰ
وہ ہی ختمِ مرسل وہ صاحب دنیٰ ہیں
سدا گونجے ڈنکا جہانوں میں اُن کا
مدینے کے والی دہر کی ضیا ہیں
وہ ہیں نورِ اول وہ ہی جان ہستی
ملے اُن کو درجے عُلیٰ سے عُلیٰ ہیں
سجائے جہاں جن کے فیضِ اتم نے
بتایا یہ دلبر حبیبِ خدا ہیں
تجلیٰ سے جس کی بنا طور سرمہ
بنے اس کے شاہد نبی مصطفیٰ ہیں
ہیں واصل وہ حق سے نہیں ہیں جدا وہ
خدا ہے خدا، وہ حبیبِ خدا ہیں
ہیں محمود تیری جو مشتاق آنکھیں
کرم اُن سے مانگو وہ صلے علیٰ ہیں

17