در جلانے کی جسارت جس نے کی ہے فاطمہؑ
زندگی لعنت ذدہ اس کی ہوئی ہے فاطمہؑ
در بدر ہو جائے دنیا حکم ہو گر آپ کا
آپ کی مرضی ہی عرشوں پر چلی ہے فاطمؑہ
بے شبہ مخلوق کو اللہ ہی دیتا ہے مگر
کبریا کے حکم سے پر بانٹی ہے فاطمہؑ
وہ فدک کے چور ترے مرتبے سے بے خبر
خلد تیرے پاؤں کی تو خاک ہی ہے فاطمہؑ
چاند سورج کی کوئی اپنی تو حثییت نہیں
یہ ترے گھر کے دیے کی روشنی ہے فاطمؑہ
لعنتوں کے ہار محشر تک ہیں اس کے واسطے
بات جس مرتد نے تیری نا سنی ہے فاطمہؑ
لقمہِ نارِ جہنم بننا ہے تقدیر میں
جن نے کی تعظیم میں تیرے کمی ہے فاطمہؑ
بیشبہ الحمد سے ونساس تک جلوہ ترا
رب نے قرآں میں تری مدحت ہی کی ہے فاطمہؑ
سچ ہے یہ اللہ بھی کرتا نہیں اس پر کرم
جس کسی سے بھی اگر منہ پھیرتی ہے فاطمہؑ
تیرے منکر پر تبرا ہے عبادت کی طرح
تازگی ایسی عبادت سے ملی ہے فاطمہؑ
شعر کہنا کب بھلا عؔظمیٰ کے بس کی بات تھی
یہ عطا بس آپؑ کے در سے ملی ہے فاطمہؑ

0
53