بچّے کی لاشِ خستہ سے جو پار تیر ہے
اب اس کا خاتمہ بھی بہت ناگزیر ہے
حیوانیت کے بھیس میں پیغمبروں کی نسل
لاشوں سے پیار ہے جسے خوں کی اسیر ہے
عیسیٰ کی قوم بے وجہ تخریب میں شریک
اسلام سے ہے دشمنی طبعاً شریر ہے
توپ و تفنگ سے کئے برباد شہر و دیس
سب سے بڑا گواہ خود ربّ قدیر ہے
سب سے بڑا غنیمِِ اسرائیل ہے پی ایم
دنیا کہے گی قومِ مُوسیٰ بے ضمیر ہے
کبر و ریا و قتل و خوں تیری سرشت ہے
ہے ثبت آسماں پہ تُو پست و شریر ہے
غافل تُو جانتا نہیں قہرِ خدا ہے کیا
خود دیکھ لے گا جلد ہی تُو لیر و لیر ہے

0
28