تیری ہی جستجو میں بھٹکتا ہوں رات دن
تیرے لیے ہی حمد میں لکھتا ہوں رات دن
اے ربِ ذوالجلال تو مجھ پر بھی کر کرم
میں ظلم اس زماں کے جو سہتا ہوں رات دن
ہر سمت ظلمتیں ہیں یاں دشوار زیست ہے
پھر بھی میں اس دیار میں جیتا ہوں رات دن
دنیا کی رونقوں میں ہی مدہوش ہے جہاں
الفت کے جام تیرے میں پیتا ہوں رات دن
سرکش ہوا جو تجھ سے ملیں گی وہاں سزا
لغزش سے اس سبب ہی میں بچتا ہوں رات دن
رحمن ہے، رحیم ہے، تو ہی کریم ہے
راحت ترے ہی ذکر سے پاتا ہوں رات دن
حسانؔ کو بھی عرش کا سایہ نصیب ہو
بس یہ دعا ہی تجھ سے میں کرتا ہوں رات دن

0
24