کیا بھلے ہیں رقومِ دریا بھی |
راحتِ جاں قدومِ دریا بھی |
اس کی آنکھوں میں ڈوب سکتے ہیں |
چاند، عاشق، ہجوم دریا بھی |
کیا کہا رات ہو گئی گہری |
چھپ گئے ہیں نجوم دریا بھی |
ہم محبت نبھائے جاتے ہیں |
کچھ قدیمی رسوم دریا بھی |
اس کی زلفوں سے چھن کے آئی ہے |
روح پرور سموم دریا بھی |
امر اگلنا ہے یا نگلنا ہے |
جانتا ہے علوم دریا بھی |
معلومات