ایک مدت سے ہم سفر میں ہیں
چل رہے ہیں مگر بھنور میں ہیں
جس نظر کی سبھی کو خواہش ہے
ہم مسلسل اسی نظر میں ہیں
بھول پن میں پتہ نہیں چلتا
خوبیاں ساری اک بشر میں ہیں
عقل کی عشق سے رقابت ہے
ہم بھی دونوں کے ہی اثر میں ہیں
دل لگی کا یہی تماشہ ہے
سارے دلبر اگر مگر میں ہیں
GMKHAN

0
15