ہمیں تو کسی نے بلایا نہیں ہے
کسی کو تو ہم نے ستایا نہیں ہے
مرے دل کا غم تو نے جب سے نہ پوچھا
کسی کے بھی پوچھے بتایا نہیں ہے
مرے دل میں دلبر جو آ کر تو دیکھو
یہ وہ گھر ہے جس کا کرایہ نہیں ہے
غریبی میں ہم کو وہ چھوڑے ہیں جن کی
محبت میں لگ کے کمایا نہیں ہے
چھپایا ہے میں نے جو پاپ اپنے رب سے
گنہ تجھ سے وہ بھی چھپا یا نہیں ہے
کروں منتیں میں ترے روٹھنے پر
زمانہ ابھی ایسا آیا نہیں ہے

14