ملا روپ اُن سے جمالِ جہاں کو
سجایا اسی نے زمان و مکاں کو
نبی کو ہے مولا سے کونین تحفہ
یہ لولاک دیکھو خدا کے بیاں کو
حسیں اس میں سب سے نبی دلربا ہیں
سنو غور سے سارے قدسی بیاں کو
حسن بھی نبی کا ہے اسرارِ یزداں
ہویدا نہیں پوچھ ہر راز داں کو
بھری مانگِ ہستی نبی کے لہو نے
یہ کربل میں دیکھیں لکھی داستاں کو
محبت سے ہمدم چڑھے نیزے پر سر
ملا درس خوبی دہر کے جواں کو
محبت سے تحفہ حسیں کو حسن ہے
سمجھ جا اے محمود رازِ نہاں کو

0
19