جب دل میں درد نہیں ہوتا
چہرہ بھی زرد نہیں ہوتا
تو عزم و عمل کا ابر سہی
صحرابھی گرد نہیں ہوتا
مردانگی جوہرِ دیگر ہے
ہر آدمی مرد نہیں ہوتا
باغوں میں پھول نہیں کھلتے
جب دشت نورد نہیں ہوتا
قوموں کی تباہی کے پیچھے
مجرم اک فرد نہیں ہوتا
جب وقت پڑے تو چارہ گرو
کوئی ہمدرد نہیں ہوتا
یہ خونِ شہیداں ہے باصر
جم کے بھی سرد نہیں ہوتا

0
32