آغوشِ شبِ میں ایک سویرا رہتا ہے
چشمِ گرداب میں طوفاں ٹھہرا رہتا ہے
بےجا حالات کا ماتم ہی نہیں کیا کرتے
دُنیا میں ممکن حل بہتیرا رہتا ہے

0
2