وہ فصل رحمت عشق تھی جسے
لوگوں نے اک نیا عذاب مان لیا
ہاں تم سے کبھی عشق تھا، اب ہے نہیں
عشق سے بہتر اک جام شراب مان لیا
وہ راہ جس پر کوئی منزل ہی نا تھی
اچھا کیا کہ تمھیں اک سراب مان لیا
"مجھے تم سے پیار ہے "یونہی دلگی تھی
برا ہو کمبخت نے اسے سچ سرخاب مان لیا
عشق تو با وفا دو طرفہ کھیل ہوتا ہے نادان
جب دل دیا تو جان دی، بے آب کو آب مان لیا
کاشف کو تم سمجھ کہاں سکے ہو؟ سمجھے ؟
وہ زندگی جیتا ہے خوب، بولو جناب، مان لیا ؟

0
142