ہم محبت کا خسارا نہیں کرتے
وہ سنے ناں تو اشارا نہیں کرتے
روئیں گے سر کو سرہانے سے لگا کر
اب جو ملنا بھی گوارا نہیں کرتے
چھوڑ کر جائے تو پھر مت اسے روکو
جانے والوں کو پکارا نہیں کرتے
تم سے مل کر بھی ہے بچھڑنا اگر تو
قیدی پھر دل کو تمھارا نہیں کرتے
جب گھٹا موج میں ہو ناخدا بھی تب
کشتی دریا میں اتارا نہیں کرتے
نہ رہے تاج کبھی سر پہ تو ساغر
اجڑی زلفوں کو سنوارا نہیں کرتے

0
171