روز روتا ہے مرا دل زور سے
پک گئے ہیں کان بھی اِس شور سے
موت لے لے گی ہمیں آغوش میں
کٹ گئے جب زندگی کی ڈور سے
جان دیں گے تب یقیں آئے گا کیا ؟
ہم نہیں کرتے محبت اور سے
دل چرا لے جائے گا وہ ایک دن
خطرہ لاحق ہے مجھے اُس چور سے
ساتھ ہی لے جاؤں گا میں درد و غم
آئیں گی چیخیں بھی میری گور سے
اب اُسے ملنے بھی کیسے جائیں ہم
دور رہتا ہے بہت لاہور سے
ہائے اس کا مجھ کو کہنا شوخؔ جی
دیکھئے مجھ کو نہ اتنے غور سے

0
63