مجھکو خود سے نہ جدا کر کہ میں خوش باش رہوں
سامنے یوں ہی رہا کر کہ میں خوش باش رہوں
یا مجھے !! چھوڑ کے جانے کا کبھی سوچ نہیں
یا مجھے !! یہ نہ کہا کر کہ میں خوش باش رہوں
سوا اس کے مِری دنیا میں فقط دکھ ہیں خدا !!
مجھکو وہ شخص عطا کر کہ میں خوش باش رہوں
تو مجھے چھوڑ کے جانے میں اگر خوش ہے تو پھر
میرے حق میں یہ دعا کر کہ میں خوش باش رہوں
پاس میرے نہیں آنا !! تو نہیں آ لیکن
تو فقط دیکھ لیا کر کہ میں خوش باش رہوں
بے رخی سے نہ یوں ہر بار مِرے دل کو دُکھا
کچھ تو اس بار نیا کر کہ میں خوش باش رہوں
ہو کے بیزار وہ دکھ سے مجھے رو کے بولی
میرے نازُک تو ہنسا کر کہ میں خوش باش رہوں
محمد نازک

78