روکا گیا ہے اس لئے لشکر غدیر میں
تکمیلِ دیں کا دیکھ لیں منظر غدیر میں
نظروں میں حاجیوں کا سمندر غدیر میں
جن و ملک بھی رک گئے آکر غدیر میں
تاجِ ولا دیا ہے علی ع کو نبی ص نے آج
جو ہے سجا امام ع کے سر پر غدیر میں
کفار کے گلے میں ہے ہڈی بنا ہوا
مَن کُنتُ کا یہ قولِ پیمبر ع غدیر میں
بغضِ علی ع کو دل میں لئے تھے جو اہلِ کیں
مَن کُنتُ سن کر آیا ہے چکر غدیر میں
کھنچ کھنچ کہ جنتیں بھی چلی آئیں دیکھنے
اہلِ ولا کی عید کا منظر غدیر میں
کنکریاں ابرہا پہ ابابیلوں سے گریں
حارث پہ چرخ سے گرا پتھر غدیر میں
حجت بِنا ہے چھوڑا نہ اللہ نے نظام
حجت خدا کی دیکھو ہیں حیدر ع غدیر میں
خنجر جو ہے بنا ہوا صائب کا یہ قلم
کفار پر چلا ہے یہ خنجر غدیر میں۔

0
115