ہستی میں ہے خدائی جن کے کمال سے
زینت ہے اس میں ساری اُن کے جمال سے
لو لاک کی نویدیں اس ذات نے سنیں
زیبا ہے خلق بھی یوں اُن کے خصال سے
کونین کے نظارے ساری نعیمِ خلد
آئی ہیں ہست میں یہ آقا کے مال سے
دونوں سریٰ میں رب کے آقا حبیب ہیں
مولا کہے حبیبی بی بی کے لال سے
قرآنِ کبر یا ہے سرکار کو ملا
کامل ہے کل شریعت ہادی کے قال سے
خوش بخت ہے وہ رہتا سارے جہان میں
جس نے رکھا ہے سر پر آیا جو آل سے
محمود دو جہاں ہیں سرکار کے لئے
کیسے سجے ہیں دونوں اُن کے جمال سے

0
3