کچھ بھی ہو جائے تُو مغرور نہ ہونے دینا
اپنی درگاہ سے مفرور نہ ہونے دینا
اپنی الفت کو بہشتوں سے زیادہ رکھنا
عبد رکھنا مجھے مزدور نہ ہونے دینا
میری عیبوں کی سیاہی کا تُو پردہ رکھنا
میں برا ہوں تو یہ مشہور نہ ہونے دینا
چڑیا مر جائے تو بچہ نہ سنبھالے کوئی
میرے بستی میں یہ دستور نہ ہونے دینا
ایسی خواہش جو مرے حق میں بری ہو یا رب
میری خواہش تُو وہ منظور نہ ہونے دینا
اپنی رحمت سے مرے درد مٹا دے مالک
میرے زخموں کو تُو ناسور نہ ہونے دینا

120