چا ہے سب سے سلام رکھتے ہیں
دل میں تیرا مقام رکھتے ہیں
دن گزارا ہے ایک چاہت میں
نام تیرے یہ شام رکھتے ہیں
پیار تیرے میں بک گئے ورنہ
تجھ سے ہم تو غلام رکھتے ہیں
عشق تیرے میں لڑ کھڑا گئے ہم
ورنہ گرتوں کو تھام رکھتے ہیں
اب ہے ساقی کا مے کدہ خالی
بھر کے اپنا ہی جام رکھتے ہیں
GMKHAN

0
16