زندہ ہوں کہاں جان باقی ہے
اب کہاں وہ پہچان باقی ہے
ذات پات کے نام پر ہی کیا
دیش کا ابھیمان باقی ہے
کیوں یہ لب ہیں خاموش بیٹھے اب
اِن میں اب بھی مسکان باقی ہے
ٹوٹے میرے دل کی نہ بات کر
اِس میں اب بھی تو جان باقی ہے
چِھن گیا ہے رہگیر سب یہاں
اب تو جھوٹی بس شان باقی ہے
سنجے کمار رہگیر

63