یہ میری آنکھیں بہت عجب ہیں
مجھے بھروسہ نہیں ہے ان پر
نہ دیکھ پائیں جو دیکھنا ہے
سدا کی اندھی یہ میری آنکھیں
یہاں محبت کا لفظ رائج
مگر محبت کہیں نہیں ہے
یہاں کے شیریں ہیں لفظ لیکن
مگر جو مطلب ہے وہ نہیں ہے
جو سچ کو پہلی نظر میں پرکھیں
یہ ویسی آنکھیں مری نہیں ہیں
یہ دل جو میرا ہے ریزہ ریزہ
مجھے بھروسہ نہیں ہے اس پر
سسک رہا ہے تمہاری خاطر
اسے بھروسہ بہت ہے تم پر
مجھے نہیں ہے کبھی نہ ہو گا

0
34