اچھی لگتی ہیں ہوائیں مجھ کو
جو ترے پاس بلائیں مجھ کو
کیسے ان سے میں کنارہ کر لوں
تری یادیں جو رجھائیں مجھ کو
مجھے جی کر نہیں کرنا کچھ بھی
جو ترے خواب سلائیں مجھ کو
بھری محفل میں ترا بن جاؤں
جو ترے پاس بٹھائیں مجھ کو
تری یادیں مرا سرمایہ ہیں
سرمحفل جو رلائیں مجھ کو
تو قوافی ہے مری غزلوں کا
مری غزلیں بھی بتائیں مجھ کو

0
25