دور تب دل سے تیرگی ہو گی
گراں جب اس میں روشنی ہو گی
نورِ یزداں نبی ہیں میرے سرور
تیری آقا سے دوستی ہو گی
نام لیوا جو مصطفیٰ کے ہوئے
ان سے تیری بھی دل لگی ہو گی
گر رہے راہِ پر ہی تیرے قدم
ہر عمل تیری بندگی ہو گی
ہے غلامی رسول کی جہاں میں
آساں پھر ساری زندگی ہو گی
تیری عزت ہے نوکری اُن کی
تیری غیرت یہ چاکری ہو گی
گر ہے محمود تو فدائے کریم
امر پھر تیری زندگی ہو گی

0
3