بھلایا ہے زمانے کو تمھاری یاد میں ہم نے
فقط تجھ کو بسایا ہے دلِ برباد میں ہم نے
خدا سے تجھ کو مانگا ہے تہجد کی دعاؤں میں
فقط تیری طلب کی ہے ہر اک فریاد میں ہم نے
تری منگنی کا سنتے ہی کلیجہ منھ کو آیا تھا
مگر کچھ پھول بھیجے ہیں مبارک باد میں ہم نے
ہمارے شہر میں یوں تو بہت افراد رہتے ہیں
چنا ہے ایک تجھ کو ہی سبھی افراد میں ہم نے
اسامہ ہم نے جنت کو ابھی دیکھا نہیں لیکن
گزارے تھے کبھی کچھ دن وزیرآباد میں ہم نے

0
87