آپ کو اب قسم کی ضرورت نہیں
میں یقیں کرتا ہوں آپ کی بات پر
پہلو میں یار جو ہو اگر  جانِ جاں
کیسے رکھے گا قابو وہ جذبات پر
دشمنوں کی نظر  میں نہیں آنا ہے
ہر جگہ ہیں جو  بیٹھے ہوئے گات پر
اختلافات تو ختم  ہو  سکتے ہیں
ضد اگر چھوڑ دو ہر کسی بات پر
قوم کو پھر سے اکسا رہے ہیں جناب
خانہ جنگی، بدامنی، فسادات پر

55