آج فرقت میں ہے قرار بہت |
کار فرما ہے یادِ یار بہت |
گلشنِ جاں ہو گر غریقِ خزاں |
ایسے دل کو تری بہار بہت |
ہجر ہو یا خزاں ہو یاد تری |
وصل جیسی ہے پُر بہار بہت |
دل سمجھتا ہو جب بغیر کہے |
بول دینا ہے ایک بار بہت |
مصلحت سے رہے وقوف اسے |
راز جس پر ہیں آشکار بہت |
آج فرقت میں ہے قرار بہت |
کار فرما ہے یادِ یار بہت |
گلشنِ جاں ہو گر غریقِ خزاں |
ایسے دل کو تری بہار بہت |
ہجر ہو یا خزاں ہو یاد تری |
وصل جیسی ہے پُر بہار بہت |
دل سمجھتا ہو جب بغیر کہے |
بول دینا ہے ایک بار بہت |
مصلحت سے رہے وقوف اسے |
راز جس پر ہیں آشکار بہت |
معلومات