حسین زندہ ہے زندہ دلوں کا چارہ ہے
حسین صبر و تحمل کا  استعارہ ہے
وہ ظلم کے ہے مقابل نشاں امامت  کا
حسین سب کا  ہمارا  ہے نا تمہارا ہے

98