تسکین ہوئی دل کی چہرہ بھی نکھر آیا
جبریلِ امیںؑ اُترا پیغامِ خدا لایا
وابستہ اِسی سے ہے ہر ایک خوشی اپنی
تیرہ رجب آئی تو دل کِھل اُٹھا مرجھایا
والی ہے یتیموں کا, مولا ہے فقیروں کا
ہے ابنِ ابو طالبؑ یہ فاطمہؑ کا جایا
یہ وجہِ ہدایت ہے, ذکر اِس کا عبادت ہے
بے دین ہوا ہے وہ, جس نے اِسے جُھٹلایا
یہ خندق و خیبر سے معلوم ہُوا ہم کو
ہے ذاتِ علیؑ تنہا اسلام کا سرمایہ
حیدرؑ ہے ید اللہ بھی حیدرؑ اسد اللہ بھی
اللہ سے حیدرؑ نے ہر ایک شَرف پایا
مولا علیؑ کی الفت, اللہ کی ہے نعمت
فرمان ہمیں حق کا سرکارؐ نے بتلایا
کعبے میں دراڑ آئی افلاک جُھکے شاہدؔ
وہ فخرِ نبیؐ یعنی, اللہ کا شیر آیا

0
29