درود اُن پر کہ جن کی ذات یکتا،
خدا کا نور جن کے لب پہ آیا،
کرم اُن کا رہا ہر دم نمایاں،
گدا کو جن نے رتبہ شہ کا بخشا
یقیں کامل کی منزل، بس وہی ہیں،
ہدایت کا سہارا، بس وہی ہیں،
کوئی کیا جان سکے مرتبہ کیا؟
خدا کے بعد اُن جیسا نہ کوئی
وہ محبوبِ خدا، وہ شاہِ بطحا،
جہاں میں سیرت اُن کی بے بہا ہے،
عطا اُن کی ہے جاری آج بھی سب،
درِ سرکار سے کوئی نہ خالی
نصیبوں والے ہیں وہ خوش نصیباں،
دیارِ مصطفیٰ کو دیکھ آئے،
جمالِ یار کا جب سامنا ہو،
تو پھر آنکھوں کا کیا ہی فیصلہ ہے!
خدا نے دی ہے اُن کو وہ شفاعت،
کہ ہر اِک کا جو بیڑا پار ہو جائے،
جو اُن کے راستے پر چل پڑا ہے،
اُسے پھر کوئی ڈر باقی نہیں ہے
یہی تو دین ہے، ایماں ہے، سب کچھ،
جو عشقِ مصطفیٰ دل میں بسا ہے،
"ندیم" اب اور کیا تجھ کو ملے گا؟
کہ تو نے نعتِ سرور لکھ لیا ہے

0
3