واہ! گلزار کی شاعری۔۔۔۔!
ڈاکٹر مبشر کنول
الگ اسلوب ہے ان کا۔۔
سخن کیا خوب ہے ان کا۔۔۔!!
انہیں پڑھ لو کہ سن لو ،بس۔۔
طبیعت مسکراتی ہے!
تصور جگمگاتا ہے
خموشی گنگناتی ہے!
جنوں بیدار ہوتا ہے
خرد تسکیں لٹاتی ہے !!
اجالے جاگ جاتے ہیں
اندھیرے خود ہی چھٹتے ہیں
ترنم پُر حسیں نغمے۔۔
خیالوں میں سمٹتے ہیں۔۔!!
تکلم میں وہ نکہت ہے
گلی دل کی مہکتی ہے۔۔!
تلفظ میں وہ جادو ہے ۔
سماعت رقص کرتی ہے ۔۔۔!!
محبت کے کہیں نغمے
سنورتے ہیں فضاؤں میں
نکھرتی لفظ کی خوشبو
بکھرتی ہے ہواؤں میں۔۔۔!!
ذہن کی سلوٹوں کو آپ ہی
ہموار کرتی ہے۔۔۔!
نہایت دل لبھاتی ہے
ہمیں گلزار کرتی ہے!!

2