مجھ پہ موسم کا اثر کچھ بھی نہیں
ہو نہ تیری تو خبر کچھ بھی نہیں
میرے آنگن کی مہک تیرے سبب
نہیں ہے تُو تو یہ گھر کچھ بھی نہیں
بن ترے وقت گزرنا بھی عجب
شب جو گزرے بھی سحر کچھ بھی نہیں
جب بھی ملنا ہو سخاوت سے ملو
ورنہ قربت میں سحر کچھ بھی نہیں
ہے چھپا ہجر میں فرقت کا جنوں
نہ ہو فرقت تو سفر کچھ بھی نہیں
اے ہمایوں تو نے اب سیکھ لیا
جب نہ ہو شب تو قمر کچھ بھی نہیں
ہمایوں

0
18