محبت اپنے جوبن کو رہی تھی |
خوشی ملنے کی اتنی ہو رہی تھی |
میں جب گاؤں کو پہنچا تھا لہور سے |
وہ بڑھیا تب پنیری بو رہی تھی |
وہ تب اس کے تو آنسو تھے چمک آئے |
مرے زخموں کو وہ جب دھو رہی تھی |
مَیں اس کے رونے پر رو نا دوں سُو وہ |
وہ بڑھیا چھپ چھپا کے رو رہی تھی |
مَیں اُس کے ماتھے کو ہوں چوم آیا |
وہ میٹھی سی نندیا سو رہی تھی |
معلومات