تیرے جو دو سخا کی بات کروں
جسم بے سایہ کی میں بات کروں
تیرے سائے کے سائے کو ترسوں
نور خالق جہاں کی بات کروں
چاند ٹکڑے ہوا ترے کہے پر
میں تو مختار کل کی بات کرو ں
تیرے جیسا ہے نا ہی ہو گا کبھی
میں تو حسن نبی کی بات کروں
سارے عالم پہ ہے وہ سایہ فگن
میں تو رحمت نبی کی بات کروں
میری باتوں کے جیسی بات نہیں
میں تو عشق نبی کی بات کروں
اپنے ایماں کی فکر ہے مجھے تو
تیرے بارے میں کم ہی بات کروں

0
57