اے دل تجھ کو ان پر فدا کر رہے ہیں
یہ حق ہے نبی کا ادا کر رہے ہیں
اے مولا مدینہ وطن ہو حزیں کا
گدا ہیں سخی جی دعا کر رہے ہیں
جو نغمہ سرا ہیں یہ بلبل چمن کے
نبی کی یہ مل کر ثنا کر رہے ہیں
حسیں نام نامی سدا روشنی ہے
یہ سینہ اسی سے ضیا کر رہے ہیں
ہے کب غرقِ دریا کبھی ان کی کشتی
جو سمرن حسیں نام کا کر رہے ہیں
نہیں خوفِ محشر ذرا سا بھی دل میں
شفاعت وہاں مصطفیٰ کر رہے ہیں
اے محمود بردہ ہوں فیاض کا میں
جو داتا گدا کو عطا کر رہے ہیں

42