مفعولن فاعِلن فَعُولن
باتوں میں جب تضاد دیکھا
سینے میں پھر فساد دیکھا
تعریف ہماری لب پہ ان کے
دل میں پلتا عناد دیکھا
ساری دنیا ہی پیچھے دیکھی
دل دینے کا مفاد دیکھا
کھٹا کھٹا بھی میٹھا میٹھا
تیرے غم کا سواد دیکھا
قسمیں جس کی خدا نے کھائیں
تیرا حسیں وہ بلاد دیکھا
دیکھے ہیں دل فراغ ساگر
ان سا نہیں دل کشاد دیکھا

0
35