| تباہی کا بہانہ ڈھونڈتی ہیں |
| رتیں پل عاشقانہ ڈھونڈتی ہیں |
| ادائیں دلبرانہ مستیوں میں |
| وہی موسم ، فسانہ ڈھونڈتی ہیں |
| اٹھے جو دل کے تاروں سے محبت |
| وہ سر پھر والہانہ ڈھونڈتی ہیں |
| نکل کے خوف سے دنیا کے یارو |
| گھڑی وہ جاودانہ ڈھونڈتی ہیں |
| امیدیں وصل کی من میں سجا کے |
| وہ شان خسروانہ ڈھونڈتی ہیں |
| جہاں ہو دلکشی میں چاہتوں کا |
| وفائیں یار ، شانہ ڈھونڈتی ہیں |
| ہو کے وہ بد گماں ہر شے سے شاہد |
| قیامت کا زمانہ ڈھونڈتی ہیں |
معلومات