| تُو نے خود لکھی جو اپنی حمد وہ تیری لکھوں |
| ورنہ کیا اوقات میری حمدمیں تیری لکھوں |
| کر دیا آغاز تیرے نام سے جب کام کا |
| تیری رحمت سےبھرا ہر لحظہ صبح و شام کا |
| جو تری تعریف کامل ہے مکمل بھی ہے وہہ |
| ذکر کوئی رہ نہ جائے اس قدر اکمل ہے وہ |
| کی تھی جب تخلیق سب مدّ نظر تُجھ کو رہیں |
| جو بھی میری حاجتیں آئیں گی یا اب تک رہیں |
| فضل ، تجھ سے مانگنے سے قبل بھی ،مجھ پر ہوئے |
| اور کوشش سے بھی میرے کام کچھ پورے ہوئے |
| اپنی سب تخلیق کا ہو گا تُو مالک ایک دن |
| پیش ہوں گے جب حساب اپنے پرائے ایک دن |
| میں ہمیشہ تیرا بندہ ہی بنوں ، بن کے رہوں |
| استعانت میں طلب تجھ سے سدا کرتا رہوں |
| راستہ سیدھا چلوں ایسا جو تُجھ تک لےچلے |
| استقامت سے رہوں اس پر اگر دکھ بھی ملے |
| نعمتیں جو پا گئے ان کا ہی وہ ہو راستہ |
| ہو نہ مغضوبوں سے ،گمراہوں سے کوئی واسطہ |
| اے خدا میری دُعا کو کر قبولیّت عطا |
| حق تری تعریف کا کیسے کرے کوئی ادا |
معلومات