محبت، حسن، چاہت پر کوئی تقریر لازم ہے
اگر تم ساتھ ہو میرے تو پھر تصویر لازم ہے
جہاں دولت کا سکّہ ہو، جہاں مجبور بکتے ہوں
وہاں پر پھر مرے یارا کوئی جاگیر لازم ہے
اگر مظلوم کو بس درس ملتا ہو اطاعت کا
وہاں کے ہر مجدد کی کرو، تکفیر لازم ہے۔
تمہاری سادگی پر ناز ہے سارے ملائک کو
مگر جب ظلم بڑھ جائے تو پھر شمشیر لازم ہے
حقیقت ہے محبت سے ہی یہ سب تم بناتے ہو
مگر خوشبو بنانی ہو تو پھر کفگیر لازم ہے
اگر جاہل ملے کوئی سلام اک عرض کردو تم
کیا جاہل سے بے وقعت، یونہی تکریر لازم ہے؟
اگر عثمان مر جائے، تو کوئی اور ہوگا پھر
تمہارے حسن کے آگے تو اک نخچیر لازم ہے

0
109