| زندہ دلی کے ساتھ ہی سارے جِیا کرو |
| مردہ دلی برتنے سے دوری کِیا کرو |
| جزبہ وصال کا تو بھرم کچھ رکھا کرو |
| "ہر رات اپنے لطف و کرم سے ملا کرو" |
| گر الجھنیں بھی آئیں سرِ راہ حرج کیا |
| احساسِ کمتری کو نہ ہونے دیا کرو |
| ارمانوں کا گلا نہ بے دردی سے گھونٹنا |
| دل توڑنے سے عاشقی میں پر بچا کرو |
| معروفِیت اگر کسی کو پانی ہے یہاں |
| نظروں میں اہلِ ذوق کے پہلے بسا کرو |
| زینت چمن کی بڑھتی ہے گُل مسکرانے سے |
| مانندِ پھول کانٹوں میں رہتے جِیا کرو |
| حالات لاکھ آئیں بھی ناصؔر تو نا ڈریں |
| ہمت سے ڈٹتے سینہ سپر ہی رہا کرو |
معلومات