عطرِ حبیب سے ہے نکہت بھری فضا
خوشبو لئے جو آئی بطحا سے یہ ہوا
بابِ نبی ہے منبع فیضِ کثیر کا
گنجِ عطا سدا ہے جس جا کھلا ہوا
ذاتِ بزرگ و بالا بعد از خدا نبی
جن سے عیاں دہر پر ہے رمزِ لا الہ
تسلیمِ حکمِ حق ہے طاعت رسول کی
جو با وفا ہے اُن سے وہ کامراں ہوا
الطافِ مصطفیٰ کے ممنون ہیں جہاں
داتا نہیں ہے اُن سا پیدا کیا گیا
خیراتِ مصطفیٰ سے نوری ہیں شادماں
جبریل کی ہے ثروت دربارِ دلربا
تھے ظلمتوں نے گھیرے کونین تا کراں
روشن کرے جہاں جو ہے نورِ الضحی
لولاک سہرہ سر پر خیر الوریٰ نبی
حسنِ دیارِ ہستی جن کی بنی عطا
کیا عام مصطفیٰ نے فیضِ رحیم کو
کونین کو ہے اُن سے حصہ سوا ملا
احسان کبریا کا محمود یوں ہوا
قاسم ہیں نعمتوں کے سرکارِ دوسریٰ

0
22