عبس دنیا کا رنگ و بو خدارا
ترا ہے ذکر اللہ ہو خدارا
اٹھو چل کر ذرا دیکھو خدارا
ہوئی امت لہو ہر سو خدارا
مسلماں کے ہو بیٹے مسلماں تو
رکھو سجدوں سے تر خود کو خدارا
جہادِ قدس کا ہے وقت آیا
مٹا دل سے یہ دھن کی بو خدارا
تری رہ دیکھے وہ ملت کی بہنا
سبھی سوئے جگا ہی دو خدارا
ابھی شمشیر کے کرتب دکھانے
نکل مقتل کی جانب تو خدارا
جو اقصیٰ پے پڑیں ناپاک نظریں
انہیں بڑھ کر فنا کر دو خدارا
لہو ہے ہر طرف اور سسکیاں ہیں
ضرورت ہے جہادی خو خدارا
توجہ کس طرف معزول ہے جی
نیت اب فرض کی کر لو خدارا
صدائیں اللہ ہو اکبر مسلسل
چلو سر کے ہی بل بھی ہو خدارا
نبی کی سنت یہ فرضء خدا ہے
جہادِ فرض دیں کی ضو خدارا
یہ ایماں اور قرآں پھر مکمل
قتالء فرض گر سمجھو خدارا
یہ بیٹھے گا تری اَرْشَدؔ سمجھ میں
ذرا قرآں بجا پڑھ لو خدارا
مرزاخان اَرْشَدؔ شمس آبادی

0
50