دل جو بیمار ہے شاعری کیجیے
غم سے دوچار ہے شاعری کیجیے
راستہ چاہے ہموار ہے یا صنم
راہ دشوار ہے شاعری کیجیے
غم کی واحد دوا دل جلے عاشقوں
بے وفا یار ہے شاعری کیجیے
مہکی مہکی ہے خوشیوں سے گر زندگی
من جو سرشار ہے شاعری کیجیے
لفظ بن کر تبسم بکھر جائیگا
بزم اغیار ہے شاعری کیجیے
چاہتے ہو اگر بولے سارا جہاں
تو تو فنکار ہے شاعری کیجیے
کہتے کہتے ہی طیب نکھر جاؤگے
خوف بے کار ہے شاعری کیجیے

0
57