زندگی تُو نے سکھائے زخم سینے کے سلیقے
دردِ دل کو چھوڑ کر بغض اور کینے کے سلیقے
زندگی تُو نے بکھیرے رنگ جتنے سب ہیں پھیکے
اب کے ہم نے ہیں بدلنے تجھ کو جینے کے سلیقے
اِس نظر میں مے اہم ہے باقی سب ہے ثانوی یاں
مے کدہ اور ساقی چننے، جام پینے کے سلیقے

41