میں خوابوں سے لڑتا رہا آج تک
میں سایوں میں چھپتا رہا آج تک
میں سوتے میں چلتا رہا آج تک
لگا تار موسم بدلتا رہا
سمے کا سمندر بھی چلتا رہا
ہوا اس طرح زندگی کھو گئی
حماقت کی مجھ کو ملی یہ سزا

0
48