آ بھی جا تیرا بیمار اچھا نہیں |
جانے کو جیسے تیار اچھا نہیں |
دار کی خشک ٹہنی پہ دل ہے مرا |
پوچھتے حال بھی یار اچھا نہیں |
تو محبت ہی کیا اک مرا مان ہے |
سر بناں کوئی دستار اچھا نہیں |
اب بچھڑ جاؤں گا یا بکھر جاؤں گا |
منتظر اتنا ناچار اچھا نہیں |
جیسے اچھا نہیں مجھ کو تیرے بناں |
ایسے تجھ کو کوئی پیار اچھا نہیں |
یوں محبت محبت کا خالی درس |
سرد مہری کا اظہار اچھا نہیں |
اس سے اَرْشَدؔ مراتب کی تذلیل ہے |
جھوٹا وعدہ لگا تار اچھا نہیں |
مرزاخان اَرْشَدؔ شمس آبادی |
معلومات