جواب دے دے تو میں ترا ہوں
تُو چاہتا ہے
میں تیری آنکھوں میں خواب بھر دوں
مجھے مگر تُو نے اپنی آنکھوں میں کب جگہ دی
ذرا بتا دے
تُو چاہتا ہے
میں تیرے خوابوں میں رنگ بھر دوں
مگر کبھی تو نے خواب دیکھے نہیں ہیں میرے
ہے تیری خواہش میں تیرے دل کو نہال کر دوں
مگر مجھے تُو نے اپنے دل میں بسایا کب تھا
کہ ساز بن کر میں دھڑکنوں میں سمایا کب تھا
کہ تیرے ہونٹوں نے میرا نغمہ بتا دے اک بار گایا کب تھا
ترے لبوں پر کبھی مرا نام آیا کب تھا
ہاں اشک پلکوں پہ میری خاطر سجایا کب تھا
یہ میرا در کھٹکھٹایا کب تھا
جواب دے دے
تو میں ترا ہوں

0
23