چشت کے تاجور, عطائے رسول
عارفِ نامور, عطائے رسول
سایہِ ذاتِ لم یزل تم ہو
ابنِ خیرالبشر, عطائے رسول
ہو گئیں رحمتیں خدا کی اُدھر
ہو گئے ہیں جدھر، عطائے رسول
چشمِ رحمت ہو, چشمِ اُلفت ہو
مجھ پہ شام و سحر, عطائے رسول
تیری نسبت نہ ہو تو مشکل ہے
زندگی کا سفر، عطائے رسول
آپ مایوسیوں میں دل کی آس
آپ نورِ سحر، عطائے رسول
سخت مشکل میں ہم گِھرے ہوے ہیں
لو ہماری خبر,عطائے رسول
ایک تیرے قدم کے ہیں مشتاق
یہ مِرے چشم و سر, عطائے رسول
صدقہِ حضرتِ حُسینؑ و حسنؑ
ہو کرم کی نظر, عطائے رسول
مل گئی منزلِ یقیں شاہؔد
جب ہوے راہبر, عطائے رسول

0
63