میں خزاں میں بہار ڈھونڈتا ہوں |
ہجر میں اپنا یار ڈھونڈتا ہوں |
مجھ کو تو ایسا صدمہ ہے کہ تجھے |
ایک پل میں سو بار ڈھونڈتا ہوں |
جب تو موجود ہی نہیں کہیں پر |
تو کیا تجھ کو بے کار ڈھونڈتا ہوں |
شہرِ آشوب میں میں تو ابھی تک |
وہ دلِ داغ دار ڈھونڈتا ہوں |
او میرے دوست تو کیا ڈھونڈتا ہے |
میں تو دل کا قرار ڈھونڈتا ہوں |
ڈِگریاں لے کے تیرے شہر میں اب |
کب سے میں روز گار ڈھونڈتا ہوں |
جب کھو جاتا ہوں خود سے میں کبھی تو |
خود کو میں کوئے یار ڈھونڈتا ہوں |
معلومات