ہماری وفائیں بھلاؤ گے کیسے
یہ جیون اکیلے بتاؤ گے کیسے
تمہیں یاد آئے گی ہر پل ہماری
تو یادوں کو دل سے مٹاؤ گے کیسے
مرے ساتھ گزرے دنوں کی کہانی
زمانے کو یارم سناؤ گے کیسے
نشانے پہ تیرے کبھی ہم جو آئیں
تو پھر تیر ہم پر چلاؤ گے کیسے
تڑپ کر اٹھو گے جو راتوں میں اکثر
تو پھر نیند آنکھوں میں لاؤ گے کیسے
گرا کر یوں نظروں سے توصیف ہم کو
تم اب ہم سے نظریں ملاؤ گے کیسے

0
20