کہہ دو نیندوں سے کہ احساس پرانا دیکھے
"مدتیں بیت گئیں خواب سہانا دیکھے "
اسلئے اپنی ہتھیلی پہ لکھا ہے ترا نام
مری قسمت کا یہ احسان زمانا دیکھے
توڑ دینے سے بھی وہ دل سے نہیں جائیں گے
ان سے کہنا کہ کوئی اور بہانہ دیکھے
سب نے دیکھا لبِ خاموش کو ہی میرے فقظ
کوئی نظروں کا بھی تو شور مچانا دیکھے
اشتہاروں میں ہوۓ گم خبر ا خبار سبھی
کیا حقیقت ہے یہاں کون فسانہ دیکھے

0
42